سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن -- قرآن کے فضائل
6. باب فَضْلِ كَلاَمِ اللَّهِ عَلَى سَائِرِ الْكَلاَمِ:
دیگر کلاموں پر اللہ کے کلام کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 3390
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ شُيُوخِ مِصْرَ، أَنَّهُ حَدَّثَهُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: "الْقُرْآنُ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ مِنْ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ".
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن پاک اللہ تعالیٰ کے نزدیک زمین و آسمان اور جو کچھ ان کے درمیان ہے اس سے زیادہ محبوب و پیارا ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف فيه جهالة وعبد الله بن صالح سيئ الحفظ جدا، [مكتبه الشامله نمبر: 3401]»
اس حدیث کی سند میں «رجل من شيوخ مصر» مجہول اور عبداللہ بن صالح سییٔ الحفظ جدا ہے۔ دیکھئے: [فضائل القرآن وتلاوته لابي الفضل عبدالرحمٰن الرازي 28]

وضاحت: (تشریح احادیث 3388 سے 3390)
ان تمام احادیث سے کلام الله العزیز کی فضیلت معلوم ہوئی۔
اللہ تعالیٰ سب کو تدبر و تفہم سے قرآن پڑھنے اور اس پر غور کرنے کی پھر اس پر عمل کی توفیق بخشے، آمین۔