سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن -- قرآن کے فضائل
12. باب فَضْلِ فَاتِحَةِ الْكِتَابِ:
سورہ فاتحہ کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 3406
أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِيٍّ الْحَنَفِيُّ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "الْحَمْدُ لِلَّهِ أُمُّ الْقُرْآنِ، وَأُمُّ الْكِتَابِ، وَالسَّبْعُ الْمَثَانِي".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: الحمد لله اُم القرآن، اُم الکتاب اور سبع المثانی ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3417]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 1457]، [ترمذي 3124]، [مسند أحمد 448/2]۔ نیز اس کا شاہد بخاری میں بھی ہے۔ دیکھئے: [بخاري 4703، 4704] و [شرح السنة للبغوي 1187] و [مشكل الآثار 78/2، وغيرهم]

وضاحت: (تشریح احادیث 3403 سے 3406)
قرآن پاک اور احادیثِ رسول میں سورۃ الفاتحہ کے متعدد نام مذکور ہیں، جن میں سے چار نام اوپر ذکر کئے گئے، الفاتحہ یا فاتحۃ الكتاب اس لئے کہا جاتا ہے کیوں کہ مصحف کی کتابت میں سب سے پہلے یہ ہی سورت لکھی جاتی ہے، نماز میں بھی سب سے پہلے دعا استفتاح کے بعد اس کی قرأت ہوتی ہے، اُم الکتاب یا اُم القرآن یا اساس قرآن بھی اس کو کہا جاتا ہے کیوں کہ قرآن پاک کی تعلیمات کا یہ لب لباب ہے، اس کا نام الشفاء بھی ہے جیسا کہ اس باب کی پہلی حدیث میں ہے، الرقیہ بھی اس سورہ کا نام ہے کیوں کہ صحابہ کرام اس کو پڑھ کر مریض و بیمار پر دم کرتے تھے، الوافیۃ اور الکافیۃ بھی اس کو کہتے ہیں، اس سورۂ شریفہ کے بہت سارے فضائل ہیں۔
اس کے لئے دیکھئے: «تفسير ابن كثير و تفسير القرطبي.»