سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن -- قرآن کے فضائل
13. باب فَضْلِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ:
سورہ البقرہ کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 3411
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: "إِنَّ الشَّيْطَانَ إِذَا سَمِعَ سُورَةَ الْبَقَرَةِ تُقْرَأُ فِي بَيْتٍ، خَرَجَ مِنْهُ".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: شیطان جب سورہ بقرہ کو سنتا ہے جو کسی گھر میں پڑھی جاتی ہے تو اس گھر سے وہ بھاگ جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 3422]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [الحاكم 2062، و صححه الحاكم و وافقه الذهبي و الفريابي فى فضائل القرآن 39-40]

وضاحت: (تشریح حدیث 3410)
سورهٔ بقرہ قرآن پاک کی سب سے بڑی سورت ہے، بقرہ گائے کو کہتے ہیں، اس سورت میں اس کا قصہ بیان کیا گیا ہے اس لئے اس کا نام سورۃ البقرہ رکھا گیا۔
احکام و اوامر، منہیات و ممنوعاتِ اسلام کے لحاظ سے یہ بڑی جامع ہے۔
امام بخاری رحمۃ الله علیہ نے آیت الکرسی اور آخری دو آیتوں کی فضیلت بیان کر کے اس کے فضائل کی طرف اشارہ کیا ہے، مسلم شریف میں ہے: اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ، وہ گھر جس میں سورۃ البقرہ پڑھی جائے اس میں شیطان داخل نہیں ہوتا ہے۔
دیکھئے: [مسلم 780] و [ترمذي 2880، وقال: هذا حديث حسن صحيح] ۔
نیز [صحيح مسلم 804] میں ہے: سورۃ البقرہ اور آل عمران قیامت کے لئے دو بادل یا دو پرندوں کی صورت میں آئیں گی جو اپنے پڑھنے والے کا دفاع کریں گی، بقرہ پڑھو کیونکہ اس کا یاد کرنا برکت اور ترک کرنا حسرت ہے، اور جادوگروں میں اس کے مقابلہ کی طاقت نہیں۔