سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن -- قرآن کے فضائل
28. باب مَنْ قَرَأَ بِمِائَةِ آيَةٍ:
جو شخص سو آیات پڑھ لے اس کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 3482
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بِسْطَامَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ وَاقِدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى، عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "مَنْ قَرَأَ بِمِائَةِ آيَةٍ فِي لَيْلَةٍ، كُتِبَ لَهُ قُنُوتُ لَيْلَةٍ".
سیدنا تمیم داری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے ایک رات میں سو آیات پڑھیں اس کے لئے ایک رات کا قنوت لکھا جائے گا۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن إن كان سليمان سمعه من كثير، [مكتبه الشامله نمبر: 3493]»
اس روایت کی سند میں کلام ہے، لیکن بعض دیگر اسانید حسن کے درجہ کو پہنچتی ہیں۔ دیکھئے: [أحمد 103/4]، [طبراني فى الكبير 50/2، 1352] و [ابن السني فى عمل اليوم و الليلة 438]

وضاحت: (تشریح احادیث 3477 سے 3482)
قنت کے معنی اطاعت کرنا، خشوع و خضوع کے ساتھ نماز پڑھنا، اور عاجزی و گریہ زاری کرنا ہے، اور قانتین کا مطلب اطاعت گذار اور خشوع و خضوع کے ساتھ نماز پڑھنے والے ہیں۔
قرآن پاک میں ہے: «‏‏‏‏﴿وَقُومُوا لِلّٰهِ قَانِتِينَ﴾ [البقرة: 238] » یعنی اللہ کے سامنے (نماز میں) خاموشی سے کھڑے رہو، اور مؤمنین کی ایک صفت «﴿وَالْقَانِتِينَ وَالْقَانِتَاتِ﴾ [الأحزاب: 35] » بھی ہے۔