معجم صغير للطبراني
كِتَابُ الزَّكوٰة -- زکوٰۃ کا بیان

قرض ادا کرنے کی تنبیہ کا بیان
حدیث نمبر: 411
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِيُّ ، بِمَكَّةَ سَنَةَ سَبْعٍ وَثَمَانِينَ وَمِائَتَيْنِ، حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا سَحْبَلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَحْيَى الأَسْلَمِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي حَدْرَدٍ الأَسْلَمِيِّ ، قَالَ:" كَانَ لِيَهُودِيٍّ عَلَيَّ أَرْبَعَةُ دَرَاهِمَ، فَلَزَمَنِي، وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يُرِيدُ الْخُرُوجَ إِلَى خَيْبَرَ، فَاسْتَنْظَرْتُهُ إِلَى أَنْ أَقْدَمَ، فَقُلْتُ: لَعَلَّنَا أَنْ نَغْنَمَ شَيْئًا، فَجَاءَ بِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: أَعْطِهِ حَقَّهُ مَرَّتَيْنِ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّكَ تُرِيدُ الْخُرُوجَ إِلَى خَيْبَرَ، وَلَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يَرْزُقَنَا بِهَا غَنَائِمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: أَعْطِهِ حَقَّهُ، وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَالَ الشَّيْءَ ثَلاثَ مَرَّاتٍ مِرَارًا لَمْ يُرَاجِعْ"، وَعَلَيَّ إِزَارِي، وَعَلَى رَأْسِي عِصَابَةٌ، فَلَمَّا خَرَجْتُ قُلْتُ: اشْتَرِ مِنِّي هَذَا الإِزَارَ، فَاشْتَرَاهُ بِالدَّرَاهِمِ الَّتِي لَهُ عَلَيَّ، فَاتَّزَرْتُ بِالْعِصَابَةِ الَّتِي عَلَى رَأْسِي، فَمَرَّتِ امْرَأَةٌ عَلَيْهَا شَمْلَةٌ، فَأَلْبَسَتْنِي إِيَّاهَا، لا يُرْوَى عَنْ أَبِي حَدْرَدَ، إِلا بِهَذَا الإِسْنَادِ، تَفَرَّدَ بِهِ قُتَيْبَةُ
سیدنا ابوحدرد اسلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ایک یہودی کا مجھ پر چار درہم قرض تھا، وہ میرے پیچھے پڑ گیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خیبر جانا چاہتے تھے، تو میں نے اس سے واپس آنے تک مہلت مانگی، میں نے سوچا شاید ہمیں کوئی مالِ غنیمت ہاتھ آجائے تو اسے دے دوں گا، وہ مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے آیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کو اس کا حق ادا کر دو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو دفعہ یہی بات فرمائی۔ میں نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ خیبر جانا چاہتے ہیں تو شاید اللہ تعالیٰ ہمیں وہاں سے کچھ مالِ غنیمت عطا فرمائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کو اس کا حق دو، اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تین دفعہ کوئی بات کہہ دیتے تو اس کو رد نہ کیا جا سکتا۔ میرے جسم پر ایک تہہ بند اور سر پر پگڑی تھی، جب میں وہاں سے نکلا تو میں نے کہا: مجھ سے یہ تہہ بند خرید لو، تو اس یہودی نے مجھ سے وہ تہہ بند ان درہموں کے بدلے میں لے لی جو میں نے اس کے دینے تھے۔ تو میں نے پگڑی اتار کر تہبند باندھ لی اور تہہ بند اس کو دے دی، میرے پاس سے ایک عورت گزری اس نے مجھے اپنی چادر دے دی، میں نے اس کو پہن لیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، أخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 15729، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 4512، والطبراني فى «الصغير» برقم: 655»