معجم صغير للطبراني
كِتَابُ الْأَدْعِيَةِ وَ الْأَذْكَارِ -- اذکار کا بیان

اللہ کی پناہ چاہنے کی چند جامع دعاؤں کا بیان
حدیث نمبر: 942
حَدَّثَنَا جُبَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْوَاسِطِيُّ ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ النَّضْرٍ الْوَاسِطِيُّ ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ فَرُّوخَ التَّمَّارُ الْوَاسِطِيُّ ، عَنْ وَكِيعِ بْنِ الْجَرَّاحِ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ:"أَلا أُعَلِّمُكَ الْكَلِمَاتِ الَّتِي تَكَلَّمَ بِهَا مُوسَى صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ حِينَ جَاوَزَ الْبَحْرَ بِبَنِي إِسْرَائِيلَ؟، فَقُلْنَا: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: قُولُوا: اللَّهُمَّ، لَكَ الْحَمْدُ وَإِلَيْكَ الْمُشْتَكَى، وَأَنْتَ الْمُسْتَعَانُ، وَلا حَوْلَ وَلا قُوَّةَ إِلا بِاللَّهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيمِ"، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: فَمَا تَرَكْتُهُنَّ مُنْذُ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ شَقِيقٌ: وَمَا تَرَكْتُهُنَّ مُنْذُ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ الأَعْمَشُ: وَمَا تَرَكْتُهُنَّ مُنْذُ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ شَقِيقٍ، قَالَ الأَعْمَشُ: فَأَتَانِي آتٍ فِي الْمَنَامِ فَقَالَ: يَا سُلَيْمَانُ، زِدْ فِي الْكَلِمَاتِ هَؤُلاءِ الْكَلِمَاتِ:" وَنَسْتَعِينُكَ عَلَى فَسَادٍ فِينَا، وَنَسْأَلُكَ صَلاحَ أَمْرِنَا كُلَّهُ". لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الأَعْمَشِ، إِلا وَكِيعٌ، وَلا عَنْهُ إِلا زَكَرِيَّا بْنُ فَرُّوخَ، تَفَرَّدَ بِهِ جَعْفَرُ بْنُ النَّضْرِ ابْنِ بِنْتِ إِسْحَاقَ بْنِ يُوسُفَ بْنِ الأَزْرَقِ
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تجھے ایسے کلمات نہ سکھاؤں جو موسیٰ علیہ السلام نے بنی اسرائیل کے ساتھ دریا پار کرتے ہوئے کہے تھے؟ ہم نے عرض کیا: کیوں نہیں اے اللہ کے رسول! ضرور بتائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یوں کہو: «اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ وَ اِلَيْكَ الْمُشْتَكَيٰ وَ أَنْتَ الْمُسْتَعَانُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللّٰهِ الْعَلِيُّ الْعَظِيْمُ.» اے اللہ! تیری ہی تعریف ہے اور تیری طرف ہی شکایت ہے اور تجھی سے مدد مانگی جاتی ہے اور گناہوں سے پھرنے اور نیکی کرنے کی طاقت اللہ اونچے اور بڑے کے بغیر نہیں ہے۔ عبداللہ کہتے ہیں: جب سے میں نے یہ کلمات سنے انہیں کبھی ترک نہیں کیا۔ شفیق کہتے ہیں: میں نے بھی جب سے عبداللہ سے سنا انہیں ترک نہیں کیا۔ اعمش کہتے ہیں: میں نے جب سے شفیق سے انہیں سنا ترک نہیں کیا، تو مجھے خواب میں کوئی آدمی آیا اور کہنے لگا: اس دعا میں یہ کلمات بڑھا دو: «وَنَسْتَعِيْنُكَ عَلَیٰ فَسَادٍ فِيْنَا وَنَسْئَلُكَ صَلَاحَ أَمْرِنَا كُلَّهُ.» اور ہم اپنی خرابی میں تیری مدد چاہتے ہیں اور اپنے ہر کام میں درستی چاہتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 3394، والطبراني فى «الصغير» برقم: 339
قال الهيثمي: فيه من لم أعرفهم، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (10 / 183)»