مسند عبدالله بن مبارك
متفرق

حدیث نمبر: 84
حدیث نمبر: 84
عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِي ظِلِّهِ، يَوْمَ لا ظِلَّ إِلا ظِلُّهُ: إِمَامٌ عَادِلٌ، وَشَابٌّ نَشَأَ فِي طَاعَةِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، وَرَجُلٌ ذَكَرَ اللَّهَ فِي خَلا فَفَاضَتْ عَيْنَاهُ، وَرَجُلٌ كَانَ قَلْبُهُ مُعَلَّقٌ فِي الْمَسْجِدِ، وَرَجُلانِ تَحَابَّا فِي اللَّهِ، وَرَجُلٌ دَعَتْهُ امْرَأَةٌ ذَاتُ مَنْصِبٍ وَجَمَالٍ إِلَى نَفْسِهَا، فَقَالَ: إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ، وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ بِصَدقَةٍ، فَأَخْفَاهَا حَتَّى لا تَعْلَمَ شِمَالُهُ مَا صَنَعَتْ يَمِينُهُ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: سات آدمی ایسے ہیں جنہیں اللہ قیامت کے دن اپنے (عرش کے)سایے میں جگہ دے گا، جس دن اس کے سایے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا، عادل حکمران اور وہ جوان جس نے اللہ عزوجل کی عبادت میں پرورش پائی اور وہ آدمی جس نے تنہائی میں اللہ کو یاد کیا تو اس کی آنکھیں بہہ پڑیں اور وہ آدمی، گویا اس کا دل مسجد میں لٹکا ہوا ہے اور وہ دو آدمی جنہوں نے اللہ کے لیے آپس میں محبت کی اور وہ آدمی جسے ایک جاہ و جمال والی عورت نے اپنی طرف بلایا تو اس نے کہا کہ بے شک میں اللہ سے ڈرتا ہوں اوروہ آدمی جس نے کوئی صدقہ کیا اور اسے چھپایا، یہاں تک کہ اس کا بائیاں ہاتھ نہیں جانتا کہ دائیں نے کیا کیا۔

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6806، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1031، ومالك فى «الموطأ» برقم: 1737، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 358، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4486، 7338، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 5382، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5890، 11798، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2391، 2391 م، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5067، وأحمد فى «مسنده» برقم: 9796، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 6324، 9131
الزهد، ابن مبارك: 473، صحیح بخاري: 3/227، جامع ترمذي: 7/67، مسند طیالسي: (الساعاتي): 2/56، سنن الکبرٰی بیهقي: 3/65۔»