مسند عبدالله بن مبارك
متفرق

حدیث نمبر: 98
حدیث نمبر: 98
نا خَالِدٌ أَبُو الْعَلاءِ، عَنْ عَطِيَّةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كَيْفَ أَنْعَمُ وَصَاحِبُ الْقَرْنِ قَدِ الْتَقَمَ الْقَرْنَ، وَاسْتَمَعَ الإِذْنَ مَتَى يُؤْمَرُ بِالنَّفْخِ فَيَنْفُخُ؟!" فكَأَنَّ ذَلِكَ ثَقُلَ عَلَى أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهُمْ عِنْدَ ذَلِكَ: قُولُوا:" حَسْبُنَا اللَّهُ وَنِعْمَ الْوَكِيلُ، عَلَى اللَّهِ تَوَكَّلْنَا".
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میں خوش اور آسودہ حال کیسے رہ سکتا ہوں اور قرن (سینگ)والا یقینا قرن کو لقمہ بنائے ہوئے ہے اور غور سے کان لگایا ہوا ہے، کہ کب پھونکنے کا حکم دیا جاتا ہے تو وہ پھونکے گا۔ گویا یہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم پر گراں گزرا تو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: تم کہو: ہمیں اللہ کافی ہے اور وہ اچھا کارساز ہے، اللہ پر ہی ہم نے بھروسہ کیا۔

تخریج الحدیث: «جامع ترمذي: 2431، الزهد، ابن مبارك: 557، صحیح ابن حبان (الموارد)617، مستدرك حاکم: 4/559، معجم صغیر طبراني: 1/24، حلیة الأولیاء، ابو نعیم: 5/10، 7/130، 312، تاریخ بغداد: 3/363۔ محدث البانی نے اسے ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔»