مشكوة المصابيح
كِتَاب الْإِيمَانِ -- ایمان کا بیان

جب شیطان نماز میں ستائے
حدیث نمبر: 77
‏‏‏‏عَن عُثْمَان بن أبي الْعَاصِ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ الشَّيْطَانَ قَدْ حَالَ بيني وَبَين صَلَاتي وقراءتي يُلَبِّسُهَا عَلَيَّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاكَ شَيْطَانٌ يُقَالُ لَهُ خِنْزِبٌ فَإِذَا أَحْسَسْتَهُ فَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْهُ وَاتْفُلْ عَلَى يسارك ثَلَاثًا قَالَ فَفَعَلْتُ ذَلِكَ فَأَذْهَبَهُ اللَّهُ عَنِّي» . رَوَاهُ مَسْلِمٌ
سیدنا عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم! بے شک شیطان میرے، میری نماز اور میری قراءت کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور وہ نماز کو مجھ پر ملتبس کر دیتا ہے، تو رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ شیطان ہے اسے خنزب کہا جاتا ہے، پس جب تم محسوس کرو تو اس سے اللہ کی پناہ طلب کرو اور تین بار اپنی بائیں جانب تھوک دو۔ (وہ بیان کرتے ہیں) پس میں نے ایسے کیا تو اللہ نے اسے مجھ سے دور کر دیا۔
 اس حدیث کو مسلم نے روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (68/ 2203)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 77  
´جب شیطان نماز میں ستائے `
«. . . ‏‏‏‏عَن عُثْمَان بن أبي الْعَاصِ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ الشَّيْطَانَ قَدْ حَالَ بيني وَبَين صَلَاتي وقراءتي يُلَبِّسُهَا عَلَيَّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاكَ شَيْطَانٌ يُقَالُ لَهُ خِنْزِبٌ فَإِذَا أَحْسَسْتَهُ فَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْهُ وَاتْفُلْ عَلَى يسارك ثَلَاثًا قَالَ فَفَعَلْتُ ذَلِكَ فَأَذْهَبَهُ اللَّهُ عَنِّي» . رَوَاهُ مَسْلِمٌ . . .»
. . . اور سیدنا عثمان بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! بلاشبہ شیطان میرے اور میری نماز کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور جب میں قرآن مجید کی تلاوت کرتا ہوں تو مجھے شبہ میں ڈال دیتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ شیطان ہے اس کو خنزب کہا جاتا ہے۔ جب تم اس کے وسوسے کو پاؤ تو اللہ کے ساتھ اس سے پناہ طلب کرو اور تین بار اپنے بائیں طرف تھوک دو۔ عثمان (راوی حدیث) نے کہا کہ میں نے اس طرح کیا تو اللہ تعالیٰ نے شیطان کے وسوسے کو مجھ سے دور کر دیا۔ اس حدیث کو مسلم نے روایت کیا ہے۔ . . . [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ: 77]

تخریج:
[صحيح مسلم 5738]

فقہ الحدیث:
➊ نمازیوں پر جو شیطان مسلط ہے اس کا نام خنزب ہے۔ غنية الطالبين کی ایک موضوع (من گھڑت) روایت میں حدیث کا لفظ آیا ہے جو کتابت کی غلطی ہے۔
➋ شیطانی وسوسوں سے بچنے کے جو طریقے احادیث صحیحہ میں مذکور ہیں، ان پر عمل کرنا چاہئے تاکہ اللہ تعالیٰ اپنے فضل وکرم سے ان وسوسوں سے محفوظ کر دے۔
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث/صفحہ نمبر: 77