مالک ؒ سے روایت ہے کہ انہیں پتہ چلا کہ مؤذن عمر رضی اللہ عنہ کو نماز فجر کی اطلاع ��رنے آیا تو اس نے انہیں سویا ہوا دیکھ کر کہا: ”نماز نیند سے بہتر ہے۔ “ عمر رضی اللہ عنہ نے اسے حکم فرمایا کہ ان کلمات کو صبح کی اذان میں شامل کر لو۔ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه مالک في الموطأ (72/1 ح 151) ٭ ھذا من البلاغات و له شاھد ضعيف عند ابن أبي شيبة في المصنف (1/ 208 ح 2159) فيه رجل يقال له إسماعيل، قال ابن عبدالبر: لا أعرفه.»