مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة -- كتاب الصلاة

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خواب میں اللہ رب العزت کو دیکھنا
حدیث نمبر: 725
وَعَن عبد الرَّحْمَن بن عائش قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: رَأَيْتُ رَبِّيَ عَزَّ وَجَلَّ فِي أَحْسَنِ صُورَةٍ قَالَ: فَبِمَ يَخْتَصِمُ الْمَلَأُ الْأَعْلَى؟ قُلْتُ: أَنْتَ أَعْلَمُ قَالَ: فَوَضَعَ كَفَّهُ بَيْنَ كَتِفِيَّ فَوَجَدْتُ بَرْدَهَا بَيْنَ ثَدْيَيَّ فَعَلِمْتُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَتَلَا: (وَكَذَلِكَ نُرِي إِبْرَاهِيمَ مَلَكُوتَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلِيَكُونَ من الموقنين) رَوَاهُ الدَّارمِيّ مُرْسلا وللترمذي نَحوه عَنهُ
عبدالرحمٰن بن عائش ؒ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے (خواب میں) اپنے رب عزوجل کو بہترین صورت میں دیکھا، اس نے فرمایا: مقرب فرشتے کس چیز کے بارے میں بحث و مباحثہ کر رہے ہیں؟ میں نے عرض کیا: تو بہتر جانتا ہے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس نے میرے کندھوں کے درمیان اپنا ہاتھ رکھا تو میں نے اس کی ٹھنڈک اپنے قلب و صدر میں محسوس کی، اور میں نے زمین و آسمان کی ہر چیز جان لی۔ اور پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: اور اسی طرح ہم نے ابراہیم کو آسمانوں کی اور زمین کی بادشاہت دکھائی تاکہ وہ یقین رکھنے والوں میں سے ہو جائیں۔ دارمی نے مرسل روایت کیا، اور ترمذی میں بھی انہیں سے اسی کی مثل ہے۔ اسنادہ حسن، رواہ الدارمی و الترمذی۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه الدارمي (126/2 ح 2155) والترمذي (من حديث معاذ بن جبل رضي الله عنه: 3235 وقال: حسن.)
٭ عبد الرحمٰن بن عائش له صحبة، رضي الله عنه.»

قال الشيخ الألباني: صَحِيح