اور فرمایا: ”نماز تو قراءت قرآن اور اللہ کے ذکر کے لیے ہے، پس جب تم اس (نماز) میں ہو تو تمہارے پیش نظر بھی یہی کچھ ہونا چاہیے۔ “ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه أبو داود (931) [بغير ھذا اللفظ، والبيھقي (356/2) و اللفظ نحوه]»