مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة -- كتاب الصلاة

جمائی شیطان کی تاثیر سے ہے
حدیث نمبر: 993
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «التَّثَاؤُبُ فِي الصَّلَاةِ مِنَ الشَّيْطَانِ فَإِذَا تَثَاءَبَ أَحَدُكُمْ فَلْيَكْظِمْ مَا اسْتَطَاعَ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَفِي أُخْرَى لَهُ وَلِابْنِ مَاجَهْ: «فَلْيَضَعْ يَدَهُ على فِيهِ»
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دوران نماز جمائی آنا شیطان کی طرف سے ہے، پس جب تم میں سے کسی کو جمائی آئے تو وہ مقدور بھر اسے روکنے کی کوشش کرے۔ ترمذی اور اسی کی دوسری روایت اور ابن ماجہ میں ہے: وہ اپنے منہ پر ہاتھ رکھ لے۔ صحیح۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه الترمذي (370 وقال: حسن صحيح، 1746) و ابن ماجه (968) [و للحديث شواھد عند البخاري (6223) وغيره.]»

قال الشيخ الألباني: صَحِيحٌ