صحيح البخاري
كِتَاب النِّكَاحِ -- کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
37. بَابُ مَنْ قَالَ لاَ نِكَاحَ إِلاَّ بِوَلِيٍّ:
باب: بغیر ولی کے نکاح صحیح نہیں ہوتا۔
لِقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: فَلا تَعْضُلُوهُنَّ سورة البقرة آية 232 فَدَخَلَ فِيهِ الثَّيِّبُ وَكَذَلِكَ الْبِكْرُ، وَقَالَ: وَلا تُنْكِحُوا الْمُشْرِكِينَ حَتَّى يُؤْمِنُوا سورة البقرة آية 221، وَقَالَ: وَأَنْكِحُوا الأَيَامَى مِنْكُمْ سورة النور آية 32.
‏‏‏‏ کیونکہ اللہ تعالیٰ (سورۃ البقرہ) میں ارشاد فرماتا ہے «فلا تعضلوهن‏» جب تم عورتوں کو طلاق دو پھر وہ اپنی عدت پوری کر لیں تو عورتوں کے اولیاء تم کو ان کا روک رکھنا درست نہیں۔ اس میں ثیبہ اور باکرہ سب قسم کی عورتیں آ گئیں اور اللہ تعالیٰ نے اسی سورت میں فرمایا «ولا تنكحوا المشركين حتى يؤمنوا‏» عورتوں کے اولیاء، تم عورتوں کا نکاح مشرک مردوں سے نہ کرو اور سورۃ النور میں فرمایا «وأنكحوا الأيامى منكم‏» جو عورتیں خاوند نہیں رکھتیں ان کا نکاح کر دو۔