مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة -- كتاب الصلاة

وتر کے بعد دو رکعت کا تہجد کے قائم مقام ہونا
حدیث نمبر: 1286
وَعَنْ ثَوْبَانَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ هَذَا السَّهَرَ جُهْدٌ وَثِقَلٌ فَإِذَا أَوْتَرَ أَحَدُكُمْ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ فَإِنْ قَامَ مِنَ اللَّيْلِ وَإِلَّا كَانَتَا لَهُ» . رَوَاهُ الدَّارِمِيُّ
ثوبان رضی اللہ عنہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں۔ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ بیداری ایک مشکل اور گراں کام ہے، جب تم میں سے کوئی شخص وتر پڑھ لے تو وہ دو رکعت ادا کرے، اگر وہ رات کے وقت بیدار ہو جائے (تو پھر وہ نماز تہجد پڑھے) ورنہ وہ دو رکعتیں اس کے لیے کافی ہوں گی۔ اسنادہ حسن، رواہ الدارمی۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه الدارمي (1/ 374 ح 1602) [و صححه ابن خزيمة (1106) و ابن حبان (الموارد: 683)]
٭ قوله: ’’السھر‘‘ و عند ابن خزيمة و ابن حبان وغيرھما: ’’السفر‘‘ فالحديث يتعلق بالسھر في السفر والله أعلم.»

قال الشيخ الألباني: صَحِيح