مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة -- كتاب الصلاة

نماز عید سے پہلے قربانی کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1472
عَن جُنْدُب بن عبد الله قَالَ: شَهِدْتُ الْأَضْحَى يَوْمَ النَّحْرِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَعْدُ أَن صلى وَفرغ من صلَاته وَسلم فَإِذا هُوَ يرى لَحْمَ أَضَاحِيٍّ قَدْ ذُبِحَتْ قَبْلَ أَنْ يَفْرَغَ مِنْ صَلَاتِهِ فَقَالَ: «مَنْ كَانَ ذَبَحَ قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ أَوْ نُصَلِّيَ فَلْيَذْبَحْ مَكَانَهَا أُخْرَى» . وَفِي رِوَايَةٍ: قَالَ صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ النَّحْرِ ثُمَّ خَطَبَ ثُمَّ ذَبَحَ وَقَالَ: «مَنْ كَانَ ذَبَحَ قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ فَلْيَذْبَحْ أُخْرَى مَكَانَهَا وَمَنْ لَمْ يَذْبَحْ فليذبح باسم الله»
جندب بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ نماز عید الاضحی ادا کی، آپ نے صرف نماز پڑھ کر سلام ہی پھیرا تھا (ابھی خطبہ ارشاد نہیں فرمایا تھا) کہ آپ نے قربانی کا گوشت دیکھا جسے آپ کے نماز پڑھنے سے پہلے ہی ذبح کر دیا گیا تھا، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے (یہ دیکھ کر) فرمایا: جس شخص نے ہمارے نماز پڑھنے سے پہلے جانور ذبح کیا ہے وہ اس کی جگہ دوسرا جانور ذبح کرے۔ اور ایک دوسری روایت میں ہے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے قربانی کے دن نماز پڑھائی، پھر خطبہ ارشاد فرمایا، پھر جانور ذبح کیا، اور فرمایا: جس شخص نے ہمارے نماز پڑھنے سے پہلے قربانی کی ہے۔ وہ اس کی جگہ ایک اور جانور ذبح کرے، اور جس نے جانور ذبح نہیں کیا، وہ اللہ کے نام پر جانور ذبح کرے۔ متفق علیہ۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (985) و مسلم (1960/1)»

قال الشيخ الألباني: مُتَّفق عَلَيْهِ