مشكوة المصابيح
كتاب الجنائز -- كتاب الجنائز

تدفین میں جلدی کرنا
حدیث نمبر: 1625
وَعَنْ حُصَيْنِ بْنِ وَحْوَحٍ أَنَّ طَلْحَةَ بْنَ الْبَرَاءِ مَرِضَ فَأَتَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُهُ فَقَالَ: «إِنِّي لَا أَرَى طَلْحَةَ إِلَّا قَدْ حَدَثَ بِهِ الْمَوْتُ فَآذِنُونِي بِهِ وَعَجِّلُوا فَإِنَّهُ لَا يَنْبَغِي لِجِيفَةِ مُسْلِمٍ أَنْ تُحْبَسَ بَيْنَ ظَهْرَانَيْ أَهْلِهِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ
حصین بن وحوح رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ طلحہ بن براء رضی اللہ عنہ بیمار ہو گئے، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان کی عیادت کے لیے تشریف لائے تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میرا خیال ہے کہ طلحہ فوت ہونے والا ہے، پس اس کی مجھے اطلاع کرنا اور (دفن کرنے میں) جلدی کرنا، کیونکہ مسلمان میت کو اس کے اہل خانہ کے پاس روک رکھنا مناسب نہیں۔ ضعیف۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (3159)
٭ ابن سعيد الأنصاري و أبوه: لم أجد من و ثقھما و سعيد بن عثمان: وثقه ابن حبان وحده من أئمة الرجال.»

قال الشيخ الألباني: ضَعِيف