صحيح البخاري
كِتَاب النِّكَاحِ -- کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
76. بَابُ ذَهَابِ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ إِلَى الْعُرْسِ:
باب: دعوت شادی میں عورتوں اور بچوں کا بھی جانا جائز ہے۔
حدیث نمبر: 5180
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" أَبْصَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِسَاءً وَصِبْيَانًا مُقْبِلِينَ مِنْ عُرْسٍ، فَقَامَ مُمْتَنًّا، فَقَالَ: اللَّهُمَّ أَنْتُمْ مِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ".
ہم سے عبدالرحمٰن بن المبارک نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالعزیز بن صہیب نے بیان کیا، ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں اور بچوں کو کسی شادی سے آتے ہوئے دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم خوشی کے مارے جلدی سے کھڑے ہو گئے اور فرمایا: یا اللہ! (تو گواہ رہ) تم لوگ سب لوگوں سے زیادہ مجھ کو محبوب ہو۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5180  
5180. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے چند عورتوں اور بچوں کو ایک شادی سے واپس آتے دیکھا تو آپ مارے خوشی کے جلدی سے کھڑے ہو گئے اور فرمایا: اللہ کی قسم! تم مجھے سب لوگوں سے زیادہ محبوب ہو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5180]
حدیث حاشیہ:
کیونکہ انصاریوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے شہر میں جگہ دی، آپ کے ساتھ ہو کر کافروں سے لڑے اور یہودیوں سے بھی مقابلہ کیا۔
ہر مشکل اور سخت موقعوں پر آپ کے ہم دوش رہے انصار کا احسان مسلمانوں پر قیامت تک باقی رہے گا۔
اس حدیث سے وضاحت کے ساتھ معلوم ہوا کہ عورتیں اور بچے بھی اگر ولیمہ کی دعوتوں میں بلائے جائیں تو ان کو بھی اس میں جانا کیسا ہے؟ واجب ہے یا مستحب۔
قسطلانی نے کہا بشرطیکہ کسی قسم کے قتنے کا ڈرنہ ہو تو بخوشی عورتیں اور بچے جا سکتے ہیں لیکن عورتوں کو دعوت میں جانے کے لئے اپنے خاوند سے اجازت لینا ضروری ہے۔
بغیر اجازت جانا ٹھیک نہیں۔
ہو سکتا ہے کہ شوہر ناراض ہو جائے۔
اس سے بھی عورتوں کے لئے ان کے خاوند وں کا مقام واضح ہوا۔
اللہ تعالیٰ عورتوں کو اسے سمجھنے کی توفیق بخشے، آمین۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5180   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5180  
5180. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے چند عورتوں اور بچوں کو ایک شادی سے واپس آتے دیکھا تو آپ مارے خوشی کے جلدی سے کھڑے ہو گئے اور فرمایا: اللہ کی قسم! تم مجھے سب لوگوں سے زیادہ محبوب ہو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5180]
حدیث حاشیہ:
(1)
یہ عورتیں اور بچے انصار کے تھے اور ان حضرات نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے ہاں جگہ دی اور آپ کے ساتھ مل کر کفار و مشرکین کا مقابلہ کیا، اس بنا پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی عورتوں اور بچوں کو دیکھ کر خوش ہوئے اور جلدی کرتے ہوئے قوت سے کھڑے ہوئے۔
(2)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر عورتوں اور بچوں کو شادی یا ولیمے میں شرکت کی دعوت دی جائے تو انھیں بھی اسے قبول کرنا چاہیے بشرطیکہ کسی قسم کے فتنے کا ڈر نہ ہو اور عورتوں کا دعوت میں جانے کے لیے اپنے خاوند سے اجازت لینا بھی ضروری ہے۔
والله اعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5180