مشكوة المصابيح
كتاب الزكاة -- كتاب الزكاة

زکوۃ ادا نہ کرنے والے کا مال گنجا سانپ بن جائےگا
حدیث نمبر: 1774
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا فَلَمْ يُؤَدِّ زَكَاتَهُ مُثِّلَ لَهُ مَالُهُ شُجَاعًا أَقْرَعَ لَهُ زَبِيبَتَانِ يُطَوَّقُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَأْخُذ بِلِهْزِمَتَيْهِ-يَعْنِي بشدقيه-يَقُولُ: أَنَا مَالُكَ أَنَا كَنْزُكَ. ثُمَّ تَلَا هَذِه الْآيَة: (وَلَا يَحْسَبَنَّ الَّذِينَ يَبْخَلُونَ بِمَا آتَاهُمُ اللَّهُ من فَضله) إِلَى آخر الْآيَة. رَوَاهُ البُخَارِيّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ جس شخص کو مال عطا فرمائے اور پھر وہ شخص اس کی زکوۃ ادا نہ کرے تو روز قیامت اس کے مال کو گنجے اژدھا کی صورت میں بنا دیا جائے گا، اس کی آنکھوں پر دو نقطے ہوں گے، اس کو اس کے گلے کا ہار بنا دیا جائے گا، پھر وہ اسے جبڑوں سے پکڑ کر کہے گا: میں تیرا مال ہوں، میں تیرا خزانہ ہوں، پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: جو لوگ بخل کرتے ہیں وہ یہ خیال نہ کریں،،،،، رواہ البخاری۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (1403)»

قال الشيخ الألباني: صَحِيح