مشكوة المصابيح
كتاب الزكاة -- كتاب الزكاة

سونے چاندی کے زیورات پر زکوٰۃ دینے کا بیان
حدیث نمبر: 1810
وَعَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ: كُنْتُ أَلْبَسُ أَوْضَاحًا مِنْ ذَهَبٍ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَكَنْزٌ هُوَ؟ فَقَالَ: «مَا بلغ أَن يُؤدى زَكَاتُهُ فَزُكِّيَ فَلَيْسَ بِكَنْزٍ» . رَوَاهُ مَالِكٌ وَأَبُو دَاوُد
ام سلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، میں سونے کے پازیب پہنا کرتی تھی، میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! کیا یہ بھی خزانہ ہے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ��وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو مال نصاب زکوۃ کو پہنچ جائے اور اس کی زکوۃ ادا کر دی جائے تو پھر وہ خزانہ نہیں۔ ضعیف۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه مالک (لم أجده) و أبو داود (1564)
٭ عطاء بن أبي رباح: لم يسمع من أم سلمة کما قال أحمد وغيره.
٭٭ روي مالک (256/1 ح 599) بسند صحيح عن ابن عمر قال في الکنز: ’’ھو المال الذي لا تؤدي منه الزکاة‘‘.»

قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته