مشكوة المصابيح
كتاب الزكاة -- كتاب الزكاة

فطرہ کے واجب ہونے کا مسئلہ
حدیث نمبر: 1819
عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ مُنَادِيًا فِي فِجَاجِ مَكَّةَ: «أَلَا إِنَّ صَدَقَةَ الْفِطْرِ وَاجِبَةٌ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ ذَكَرٍ أَوْ أُنْثَى حُرٍّ أَوْ عَبْدٍ صَغِيرٍ أَوْ كَبِيرٍ مُدَّانِ مِنْ قَمْحٍ أَوْ سِوَاهُ أَوْ صَاع من طَعَام» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور انہوں نے اپنے دادا سے روایت کی کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک منادی کرنے والے کو مکہ کے بازاروں میں بھیجا کہ وہ اعلان کرے: سن لو! صدقہ فطر دو مد (تقریباً سوا کلو) گندم یا ایک صاع دوسرا اناج ہر مسلمان مرد و زن، آزاد و غلام اور چھوٹے بڑے پر واجب ہے۔ ضعیف۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (674 و قال: غريب حسن.)
٭ ابن جريج مدلس و عنعن.»

قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته