مشكوة المصابيح
كتاب الزكاة -- كتاب الزكاة

کیا بیوی اپنے خاوند کے مال میں سے خرچ کرسکتی ہے؟
حدیث نمبر: 1947
وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم: «إِذْ أَنْفَقَتِ الْمَرْأَةُ مِنْ طَعَامِ بَيْتِهَا غَيْرَ مُفْسِدَةٍ كَانَ لَهَا أَجْرُهَا بِمَا أَنْفَقَتْ وَلِزَوْجِهَا أَجْرُهُ بِمَا كَسَبَ وَلِلْخَازِنِ مِثْلُ ذَلِكَ لَا يَنْقُصُ بَعْضُهُمْ أَجْرَ بعض شَيْئا»
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب بیوی اسراف کیے بغیر اپنے گھر کے کھانے سے صدقہ کرے تو اسے خرچ کرنے کی وجہ سے، اس کے شوہر کو کمانے کی وجہ سے اجر ملے گا اور خازن کو بھی اتنا ہی اجر ملے گا اور کوئی کسی کے اجر میں کمی نہیں کرے گا۔ متفق علیہ۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (1437) و مسلم (1023/79)»

قال الشيخ الألباني: مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ