مشكوة المصابيح
كتاب الصوم -- كتاب الصوم

چاند دیکھ کر روزہ رکھا جائے
حدیث نمبر: 1981
وَعَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ قَالَ: خَرَجْنَا لِلْعُمْرَةِ فَلَمَّا نَزَلْنَا بِبَطْنِ نَخْلَةَ تَرَاءَيْنَا الْهِلَالَ. فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: هُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ. وَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: هُوَ ابْنُ لَيْلَتَيْنِ فَلَقِينَا ابْنَ عَبَّاسٍ فَقُلْنَا: إِنَّا رَأَيْنَا الْهِلَالَ فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: هُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ وَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: هُوَ ابْنُ لَيْلَتَيْنِ. فَقَالَ: أَيُّ لَيْلَةٍ رَأَيْتُمُوهُ؟ قُلْنَا: لَيْلَةَ كَذَا وَكَذَا. فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَدَّهُ لِلرُّؤْيَةِ فَهُوَ لِلَيْلَةِ رَأَيْتُمُوهُ وَفِي رِوَايَةٍ عَنْهُ. قَالَ: أَهَلَلْنَا رَمَضَانَ وَنَحْنُ بِذَاتِ عِرْقٍ فَأَرْسَلْنَا رَجُلًا إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ يَسْأَلُهُ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِن الله تَعَالَى قد أَمَدَّهُ لِرُؤْيَتِهِ فَإِنْ أُغْمِيَ عَلَيْكُمْ فَأَكْمِلُوا الْعِدَّةَ» . رَوَاهُ مُسلم
ابوالبختری ؒ بیان کرتے ہیں، ہم عمرہ کے لیے روانہ ہوئے، جب ہم نے بطن نخلہ کے مقام پر پڑاؤ ڈالا تو ہم چاند دیکھنے کے لیے اکٹھے ہوئے، تو کچھ لوگوں نے کہا: یہ تیسری رات کا ہے، کسی نے کہا: دوسری رات کا ہے، ہم ابن عباس رضی اللہ عنہ سے ملے تو ہم نے کہا: ہم نے چاند دیکھا تو کسی نے کہا: وہ تیسری رات کا ہے اور کسی نے کہا: دوسری رات کا ہے، انہوں نے فرمایا: تم نے کس رات اسے دیکھا تھا؟ ہم نے کہا: فلاں فلاں رات، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس (رمضان) کی مدت اس کی رؤیت مقرر کی ہے، وہ (رمضان) اس رات سے شروع ہوتا ہے جس رات تم اسے دیکھو۔ اور ابوالبختری ؒ کی ایک دوسری روایت میں ہے: انہوں نے کہا: ہم نے ذات عرق کے مقام پر رمضان کا چاند دیکھا، تو ہم نے مسئلہ دریافت کرنے کے لیے ایک آدمی کو ابن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس بھیجا تو انہوں نے کہا، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے اس (شعبان) کو اس (ہلال رمضان) کی رؤیت تک دراز کیا ہے، اگر مطلع ابر آلود ہو تو گنتی کو مکمل کر لو۔ رواہ مسلم۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (29. 30 /1088)»

قال الشيخ الألباني: صَحِيح