مشكوة المصابيح
كتاب البيوع -- كتاب البيوع

کاہن کی کمائی
حدیث نمبر: 2786
وَعَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ لِأَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ غُلَامٌ يُخْرِّجُ لَهُ الْخَرَاجَ فَكَانَ أَبُو بَكْرٍ يَأْكُلُ مِنْ خَرَاجِهِ فَجَاءَ يَوْمًا بشيءٍ فأكلَ مِنْهُ أَبُو بَكْرٍ فَقَالَ لَهُ الْغُلَامُ: تَدْرِي مَا هَذَا؟ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَمَا هُوَ؟ قَالَ: كُنْتُ تَكَهَّنْتُ لِإِنْسَانٍ فِي الْجَاهِلِيَّةِ وَمَا أُحسِنُ الكهَانةَ إِلاَّ أَنِّي خدَعتُه فلَقيَني فَأَعْطَانِي بِذَلِكَ فَهَذَا الَّذِي أَكَلْتَ مِنْهُ قَالَتْ: فَأَدْخَلَ أَبُو بَكْرٍ يَدَهُ فَقَاءَ كُلَّ شَيْءٍ فِي بَطْنه. رَوَاهُ البُخَارِيّ
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، ابوبکر رضی اللہ عنہ کا ایک غلام تھا، وہ آپ کو خراج دیا کرتا تھا، اور ابوبکر رضی اللہ عنہ اس کے خراج میں سے کھایا کرتے تھے، ایک روز وہ کچھ لے کر آیا تو ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اس میں سے کھایا۔ غلام نے آپ سے کہا: کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ کیا تھا؟ تو ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: وہ کیا تھا؟ اس نے کہا: میں جاہلیت میں ایک انسان کے لیے کہانت کیا کرتا تھا، حالانکہ مجھے کہانت نہیں آتی تھی، میں نے تو اسے صرف دھوکہ ہی دیا تھا، وہ مجھے ملا ہے تو اس نے مجھے یہ عطا کیا ہے جس میں سے آپ نے کھایا ہے، وہ بیان کرتی ہیں، ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اپنا ہاتھ (منہ میں) ڈالا اور پیٹ کی ہر چیز قے کر ڈالی۔ رواہ البخاری۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (3842)»

قال الشيخ الألباني: صَحِيح