صحيح البخاري
كِتَاب الطَّلَاقِ -- کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان
51. بَابُ مَهْرِ الْبَغِيِّ وَالنِّكَاحِ الْفَاسِدِ:
باب: بیوہ کے خرچے اور نکاح فاسد کا بیان۔
وَقَالَ الْحَسَنُ: إِذَا تَزَوَّجَ مُحَرَّمَةً وَهُوَ لَا يَشْعُرُ فُرِّقَ بَيْنَهُمَا، وَلَهَا مَا أَخَذَتْ وَلَيْسَ لَهَا غَيْرُهُ، ثُمَّ قَالَ: بَعْدُ لَهَا صَدَاقُهَا.
‏‏‏‏ اور امام حسن بصری رحمہ اللہ نے کہا کہ اگر کوئی شخص نہ جان کر کسی محرمہ عورت سے نکاح کرے تو ان کے درمیان جدائی کرا دی جائے گی اور وہ کچھ مہر لے چکی ہے وہ اسی کا ہو گا۔ اس کے سوا اور کچھ اسے نہیں ملے گا، پھر اس کے بعد کہ اسے اس کا مہر مثل دیا جائے گا۔