ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”(مملوکوں سے) بُرا سلوک کرنے والا جنت میں نہیں جائے گا۔ “ صحابہ کرام نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا آپ نے ہمیں نہیں بتایا کہ اس امت میں تمام امتوں سے زیادہ مملوک اور یتیم ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں، تم ان کی اپنی اولاد کی طرح تکریم کرو اور جو خود کھاؤ وہی انہیں کھلاؤ۔ “ انہوں نے عرض کیا: ہمیں دنیا میں کون سی چیز فائدہ دے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”گھوڑا جسے تو تیار رکھے تاکہ تو اس پر اللہ کی راہ میں جہاد کرے، اور مملوک جو تجھے کفایت کرے، جب وہ نماز پڑھے تو وہ تمہارا بھائی ہے۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ ابن ماجہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه ابن ماجه (3691) [والترمذي: 1946] ٭ فيه فرقد ضعيف و تقدم طرفه (3358)»