مشكوة المصابيح
كتاب الإيمان والنذور -- كتاب الإيمان والنذور

کچھ ناپسند یدہ امور
حدیث نمبر: 3410
وَعَنْ ثَابِتِ بْنِ الضَّحَّاكِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ حَلَفَ عَلَى مِلَّةٍ غَيْرِ الْإِسْلَامِ كَاذِبًا فَهُوَ كَمَا قَالَ وَلَيْسَ عَلَى ابْنِ آدَمَ فِيمَا لَا يَمْلِكُ وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَيْءٍ فِي الدُّنْيَا عُذِّبَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَنْ لَعَنَ مُؤْمِنًا فَهُوَ كَقَتْلِهِ وَمَنْ قَذَفَ مُؤْمِنًا بِكُفْرٍ فَهُوَ كَقَتْلِهِ وَمَنِ ادَّعَى دَعْوَى كَاذِبَةً لِيَتَكَثَّرَ بِهَا لَمْ يَزِدْهُ اللَّهُ إِلَّا قِلَّةً»
ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے اسلام کے علاوہ کسی اور ملت پر جھوٹی قسم اٹھائی تو وہ ویسا ہی ہے جیسا اس نے کہا، اور ابن آدم پر ایسی چیز کی نذر پوری کرنا واجب نہیں جس کا وہ مالک نہیں، جس نے کسی چیز کے ساتھ اپنے آپ کو دنیا میں قتل کیا تو روزِ قیامت اسے اسی کے ساتھ عذاب دیا جائے گا، کسی مومن پر لعنت کرنا اسے قتل کرنے کے مترادف ہے جس نے کسی مومن شخص پر کفر کا بہتان لگایا تو وہ ایسے ہے جیسے اس نے اسے قتل کر دیا اور جس نے مال بڑھانے کی خاطر جھوٹا دعویٰ کیا تو اللہ اس کی تنگ دستی میں اضافہ فرماتا ہے۔ متفق علیہ۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (6047) و مسلم (110/176)»

قال الشيخ الألباني: مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ