مشكوة المصابيح
كتاب القصاص -- كتاب القصاص

قتل خطاء اور شبہ عمد کی دیت کا بیان
حدیث نمبر: 3506
عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ: دِيَةُ شِبْهِ الْعَمْدِ أَثْلَاثًا ثَلَاثٌ وَثَلَاثُونَ حِقَّةً وَثَلَاثٌ وَثَلَاثُونَ جَذَعَةً وَأَرْبَعٌ وَثَلَاثُونَ ثَنِيَّةً إِلَى بَازِلِ عَامِهَا كُلُّهَا خَلِفَاتٌ وَفِي رِوَايَةٍ: قَالَ: فِي الْخَطَأ أَربَاعًا: خَمْسَة وَعِشْرُونَ حِقَّةً وَخَمْسٌ وَعِشْرُونَ جَذَعَةً وَخَمْسٌ وَعِشْرُونَ بَنَاتِ لَبُونٍ وَخَمْسٌ وَعِشْرُونَ بَنَاتِ مَخَاضٍ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ شبہ عمد کی دیت تین قسم (کے اونٹوں) پر مشتمل ہے: تینتیس حِقَّہ (تین سال مکمل کرنے کے بعد چوتھے سال میں داخل اونٹ) تینتیس جذعہ (پانچویں سال میں داخل) چونتیس (چھٹے سال میں داخل ہونے والی اونٹنیاں) اور وہ سب حاملہ ہوں۔ اور ایک دوسری روایت میں ہے فرمایا: قتل خطا کی دیت چار قسم کی اونٹنیاں ہیں: پچیس حِقہ، پچیس جذعہ، پچیس بنات لبون اور پچیس بنات مخاض۔ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (4551 و الرواية الثانية: 4553)
٭ أبو إسحاق و سفيان مدلسان و عنعنا.»

قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته