مشكوة المصابيح
كتاب الحدود -- كتاب الحدود

توریت میں بھی زنا کرنے کی سزا سنگساری ہے
حدیث نمبر: 3559
وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ: أَن الْيَهُود جاؤوا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرُوا لَهُ أَنَّ رَجُلًا مِنْهُمْ وَامْرَأَةً زَنَيَا فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا تَجِدُونَ فِي التَّوْرَاةِ فِي شَأْنِ الرَّجْمِ؟» قَالُوا: نَفْضَحُهُمْ وَيُجْلَدُونَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ: كَذَبْتُمْ إِنَّ فِيهَا الرَّجْمَ فَأْتُوا بِالتَّوْرَاةِ فَنَشَرُوهَا فَوَضَعَ أَحَدُهُمْ يَدَهُ عَلَى آيَةِ الرَّجْمِ فَقَرَأَ مَا قَبْلَهَا وَمَا بَعْدَهَا فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ: ارْفَعْ يَدَكَ فَرَفَعَ فإِذا فِيهَا آيةُ الرَّجم. فَقَالُوا: صدقَ يَا محمَّدُ فِيهَا آيَة الرَّجْم. فَأمر بهما النَّبِي صلى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُجِمَا. وَفِي رِوَايَةٍ: قَالَ: ارْفَعْ يَدَكَ فَرَفَعَ فَإِذَا فِيهَا آيَةُ الرَّجْمِ تَلُوحُ فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ إِنَّ فِيهَا آيَةَ الرَّجْمِ وَلِكِنَّا نَتَكَاتَمُهُ بَيْنَنَا فَأَمَرَ بِهِمَا فَرُجِمَا
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ یہود، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے آپ کو بتایا کہ ان کے ایک مرد اور ایک عورت نے زنا کیا ہے۔ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں فرمایا: تم رجم کے متعلق تورات میں کیا پاتے ہو؟ انہوں نے عرض کیا: ہم انہیں ذلیل و رسوا کرتے ہیں اور انہیں کوڑے مارے جاتے ہیں، عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ نے فرمایا: تم نے جھوٹ کہا ہے۔ اس میں تو رجم (کا حکم) ہے۔ وہ تورات لائے اور اسے کھولا تو ان میں سے ایک نے آیتِ رجم پر اپنا ہاتھ رکھ دیا اور اس سے پہلے اور اس کے بعد والا حصہ پڑھ دیا، عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اپنا ہاتھ اٹھاؤ۔ اس نے (ہاتھ) اٹھایا تو اس میں آیت رجم تھی، انہوں نے کہا: محمد (صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم)! اس (عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ) نے سچ کہا، اس میں آیت رجم ہے، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان دونوں کے متعلق حکم فرمایا تو انہیں رجم کر دیا گیا۔ دوسری روایت میں ہے: انہوں نے کہا: اپنا ہاتھ اٹھاؤ، اس نے اٹھا لیا تو اس میں آیت رجم خوب واضح نظر آ رہی تھی، اس نے کہا: محمد (صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم) اس میں آیت رجم ہے لیکن ہم اسے آپس میں چھپاتے ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کے متعلق حکم فرمایا تو انہیں رجم کیا گیا۔ متفق علیہ۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (6841 والرواية الثانية: 7543) و مسلم (1699/22)»

قال الشيخ الألباني: مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ