مشكوة المصابيح
كتاب الصيد والذبائح -- كتاب الصيد والذبائح

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گوہ نہ کھانا
حدیث نمبر: 4111
وَعَن ابنِ عبَّاسٍ: أَنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى مَيْمُونَةَ وَهِيَ خَالَتُهُ وَخَالَةُ ابْنِ عَبَّاسٍ فَوَجَدَ عِنْدَهَا ضَبًّا مَحْنُوذًا فَقَدَّمَتِ الضَّبَّ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ عَنِ الضَّبِّ فَقَالَ خَالِدٌ: أَحْرَامٌ الضَّبُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «لَا وَلَكِنْ لَمْ يَكُنْ بِأَرْضِ قَوْمِي فَأَجِدُنِي أَعَافُهُ» قَالَ خَالِدٌ: فَاجْتَرَرْتُهُ فَأَكَلْتُهُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْظُرُ إِلَيّ
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے انہیں بتایا کہ وہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی معیت میں میمونہ رضی اللہ عنہ کے پاس گئے اور وہ خالد بن ولید کی اور ابن عباس کی خالہ ہیں، انہوں نے ان کے ہاں بھنا ہوا سانڈا پایا، میمونہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں وہ پیش کیا تو رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سانڈے سے اپنا ہاتھ پیچھے ہٹا لیا تو خالد رضی اللہ عنہ نے عرض کیا، اللہ کے رسول! کیا سانڈا حرام ہے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں، لیکن یہ میری قوم کے علاقے میں پایا نہیں جاتا اس لیے میں طبعی طور پر اسے ناپسند کرتا ہوں۔ خالد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے اسے اپنے قریب کر لیا اور کھا لیا جبکہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میری طرف دیکھ رہے تھے۔ متفق علیہ۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (5537) و مسلم (1946/44)»

قال الشيخ الألباني: مُتَّفق عَلَيْهِ