مشكوة المصابيح
كتاب الأطعمة -- كتاب الأطعمة

دائیں ہاتھ کی طرف والے کا پہلا حق
حدیث نمبر: 4274
وَعَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ: أَتَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَدَحٍ فَشَرِبَ مِنْهُ وَعَنْ يَمِينِهِ غُلَامٌ أَصْغَرُ الْقَوْمِ وَالْأَشْيَاخُ عَنْ يَسَارِهِ فَقَالَ: «يَا غُلَامُ أَتَأْذَنُ أَنْ أُعْطِيَهُ الْأَشْيَاخَ؟» فَقَالَ: مَا كُنْتُ لِأُوثِرَ بِفَضْلٍ مِنْكَ أَحَدًا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأعْطَاهُ إِيَّاه وَحَدِيث أبي قتادةَ سنذكر فِي «بَابِ الْمُعْجِزَاتِ» إِنْ شَاءَ اللَّهُ تَعَالَى
سہل بن سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں ایک پیالہ پیش کیا گیا تو آپ نے اس سے نوش فرمایا، آپ کے دائیں طرف ایک چھوٹا سا لڑکا تھا جبکہ عمر رسیدہ لوگ آپ کے بائیں طرف تھے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: لڑکے! کیا تم اجازت دیتے ہو کہ میں یہ پیالہ عمر رسیدہ اشخاص کو دے دوں؟ اس نے کہا: اللہ کے رسول! میں آپ کی بچی ہوئی چیز اپنے علاوہ کسی کو دینا پسند نہیں کرتا، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ اسے ہی عطا فرمایا۔ متفق علیہ۔ ہم ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث ان شاء اللہ تعالیٰ باب المعجزات میں ذکر کریں گے۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (2351) و مسلم (2030/127)
حديث أبي قتادة سيأتي (5911)»

قال الشيخ الألباني: مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ