مشكوة المصابيح
كتاب اللباس -- كتاب اللباس

عورتوں کے لیے باریک اوڑھنی جائز نہیں اگر بےپردگی کا اندیشہ ہو
حدیث نمبر: 4375
وَعَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ أَبِي عَلْقَمَةَ عَنْ أُمِّهِ قَالَتْ: دَخَلَتْ حَفْصَةُ بِنْتُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَلَى عَائِشَةَ وَعَلَيْهَا خِمَارٌ رَقِيقٌ فَشَقَّتْهُ عَائِشَةُ وَكَسَتْهَا خمارا كثيفا. رَوَاهُ مَالك
علقمہ بن ابی علقمہ اپنی والدہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: حفصہ بنت عبد الرحمن، عائشہ کے پاس آئیں تو ان پر باریک چادر تھی، عائشہ رضی اللہ عنہ نے اسے پھاڑ دیا، اور انہیں موٹی چادر پہنا دی۔ اسنادہ صحیح، رواہ مالک۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده صحيح، رواه مالک (913/2 ح 1758)
٭ مرجانة أم علقمة و ثقھا ابن حبان و الترمذي (876) و الحاکم و الذھبي و حديثھا لا ينزل عن درجة الصحة.»

قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته