غالب بیان کرتے ہیں، ہم حسن بصری ؒ کے دروازے پر بیٹھے تھے کہ ایک آدمی آیا اور اس نے کہا: میرے والد نے میرے دادا سے روایت کیا، انہوں نے کہا، میرے والد نے مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں بھیجا فرمایا: آپ کی خدمت میں حاضر ہو کر انہیں سلام عرض کرنا، انہوں نے کہا: میں آپ کی خدمت میں پہنچا اور میں نے عرض کیا کہ میرے والد آپ کو سلام عرض کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم پر اور تمہارے والد پر سلام ہو۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (5231) ٭ قال المنذري: ’’ھذا الإسناد فيه مجاھيل‘‘.»