مشكوة المصابيح
كتاب الآداب -- كتاب الآداب

گانا دل میں نفاق پیدا کرتا ہے
حدیث نمبر: 4810
وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْغِنَاءُ يُنْبِتُ النِّفَاقَ فِي الْقَلْبِ كَمَا يُنْبِتُ الْمَاءُ الزَّرْعَ» . رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ فِي «شعب الْإِيمَان»
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: گانا دل میں نفاق پیدا کر دیتا ہے جس طرح پانی کھیتی اگا دیتا ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ البیھقی فی شعب الایمان۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه البيھقي في شعب الإيمان (5100، نسخة محققة: 4746)
٭ أبو الزبير مدلس و عنعن إن صح السند إليه و فيه عبد الله بن عبد العزيز بن أبي رواد ’’أحاديثه منکرة‘‘.»

قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4927  
´گانے بجانے کی کراہت کا بیان۔`
سلام بن مسکین ایک شیخ سے روایت کرتے ہیں جو ابووائل کے ساتھ ایک ولیمہ میں موجود تھے تو لوگ کھیل کود اور گانے بجانے میں لگے گئے، تو ابووائل نے اپنا حبوہ ۱؎ کھولا اور بولے: میں نے عبداللہ بن مسعود کو کہتے سنا ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: گانا بجانا دل میں نفاق پیدا کرتا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4927]
فوائد ومسائل:
یہ روایت مرفو عاَ صحیح نہیں ہے۔
البتہ حضرت عبدُاللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا قول (موقوف) صحیح ہے۔
اُنھوں نے کہا: گانا دل میں نفاق پیدا کرتا ہے، جیسے پانی کھیتی کو اُگاتا ہے۔
(فوائد إمام ابن القیمؒ۔
إغاثة اللھفان)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4927