مشكوة المصابيح
كتاب الآداب -- كتاب الآداب

حرمت و عزت میں مددگار کو خصوصی مدد
حدیث نمبر: 4983
وَعَنْ جَابِرٌ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَا مِنِ امْرِئٍ مُسْلِمٍ يَخْذُلُ امْرَأً مُسْلِمًا فِي مَوْضِعٍ يُنْتَهَكُ فِيهِ حُرْمَتُهُ وَيُنْتَقَصُ فِيهِ مِنْ عِرْضِهِ إِلَّا خَذَلَهُ اللَّهُ تَعَالَى فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ فِيهِ نُصْرَتَهُ وَمَا مِنِ امْرِئٍ مُسْلِمٍ يَنْصُرُ مُسْلِمًا فِي مَوْضِعٍ يُنْتَقَصُ فِيهِ عرضه وينتهك فِيهِ حُرْمَتِهِ إِلَّا نَصَرَهُ اللَّهُ فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ فِيهِ نصرته» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو کوئی مسلمان کسی مسلمان کو کسی ایسی جگہ تنہا چھوڑ دے جہاں اس کی بے حرمتی اور بے عزتی کی جا رہی ہو تو اللہ اس شخص کو ایسی جگہ تنہا، بے یار و مددگار چھوڑ دے گا جہاں وہ مدد کا محتاج ہو گا، اور اگر کوئی مسلمان کسی مسلمان کی کسی ایسی جگہ مدد کرتا ہے جہاں اس کی بے عزتی اور بے حرمتی کی جاتی ہو تو اللہ ایسی جگہ اس کی مدد فرمائے گا جہاں وہ پسند کرتا ہو کہ اس کی نصرت ہو۔ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (4884)
٭ إسماعيل بن بشير و تلميذه: مجھولان.»

قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته