مشكوة المصابيح
كتاب الرقاق -- كتاب الرقاق

فقراء اور مہاجرین کا چالیس سال پہلے جنت میں جانا
حدیث نمبر: 5258
وَعَن عبد الله بن عَمْرو قَالَ: بَيْنَمَا أَنَا قَاعِدٌ فِي الْمَسْجِدِ وَحَلْقَةٌ مِنْ فُقَرَاءِ الْمُهَاجِرِينَ قُعُودٌ إِذْ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَعَدَ إِلَيْهِمْ فَقُمْتُ إِلَيْهِمْ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لِيُبْشِرْ فُقَرَاءُ الْمُهَاجِرِينَ بِمَا يَسُرُّ وُجُوهَهُمْ فَإِنَّهُمْ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ قَبْلَ الْأَغْنِيَاءِ بِأَرْبَعِينَ عَامًا» قَالَ: فَلَقَدْ رَأَيْتُ أَلْوَانَهُمْ أَسْفَرَتْ. قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو: حَتَّى تَمَنَّيْتُ أَنْ أَكُونَ مَعَهُمْ أَو مِنْهُم. رَوَاهُ الدَّارمِيّ
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں مسجد میں بیٹھا ہوا تھا جبکہ فقرا مہاجرین کا بھی ایک حلقہ لگا ہوا تھا۔ جب نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تشریف لائے تو آپ ان کے حلقے میں شامل ہو گئے، میں بھی اٹھ کر ان کی طرف چلا گیا، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: فقرا مہاجرین کو اس بات کی بشارت دی جائے جس سے ان کے چہرے خوش ہو جائیں، کیونکہ وہ مال داروں سے چالیس سال پہلے جنت میں جائیں گے۔ راوی بیان کرتے ہیں، میں نے دیکھا کہ ان کے چہرے چمکنے لگے، اور عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، حتیٰ کہ میں نے تمنا کی کہ میں ان کے ساتھ ہوتا یا ان میں سے ہوتا۔ صحیح، رواہ الدارمی۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه الدارمي (2/ 339 ح 2847) [و النسائي في السنن الکبري 443/3 ح 5876) وسنده حسن و له شاھد عند مسلم في صحيحه (2979)]»

قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته