مشكوة المصابيح
كتاب الفضائل والشمائل -- كتاب الفضائل والشمائل

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو قریش کیوں جھتلاتے تھے
حدیث نمبر: 5834
وَعَنْ عَلِيٍّ أَنَّ أَبَا جَهْلٍ قَالَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عَلَيْهِ وَسلم: إنَّا لَا نُكذِّبكَ ولكنْ نكذِّبُ بِمَا جئتَ بِهِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى فِيهِمْ: [فَإِنَّهُمْ لَا يُكَذِّبُونَكَ ولكنَّ الظالمينَ بآياتِ اللَّهِ يَجْحَدونَ] رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ابوجہل نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کہا: ہم آپ کی تکذیب نہیں کرتے بلکہ ہم تو اس چیز کی تکذیب کرتے ہیں، جو آپ لے کر آئے ہیں، تب اللہ تعالیٰ نے ان کے متعلق یہ آیت نازل فرمائی: یہ لوگ آپ کی تکذیب نہیں کرتے، بلکہ ظالم لوگ اللہ کی آیات کا انکار کرتے ہیں۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (3064)
٭ أبو إسحاق مدلس و عنعن.»

قال الشيخ الألباني: ضَعِيف