صحيح البخاري
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ -- کتاب: مشروبات کے بیان میں
15. بَابُ شَرَابِ الْحَلْوَاءِ وَالْعَسَلِ:
باب: کسی میٹھی چیز کا شربت اور شہد کا شربت بنانا جائز ہے۔
وَقَالَ الزُّهْرِيُّ: لَا يَحِلُّ شُرْبُ بَوْلِ النَّاسِ، لِشِدَّةٍ تَنْزِلُ لِأَنَّهُ رِجْسٌ، قَالَ اللَّهُ تَعَالَى: أُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبَاتُ سورة المائدة آية 4. وَقَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ فِي السَّكَرِ إِنَّ اللَّهَ لَمْ يَجْعَلْ شِفَاءَكُمْ فِيمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمْ.
اور زہری نے کہا اگر پیاس کی شدت ہو اور پانی نہ ملے تو بھی انسان کا پیشاب پینا جائز نہیں کیونکہ وہ نجاست ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے «أحل لكم الطيبات‏» کہ تمہارے لیے پاکیزہ چیزیں حلال کی گئی ہیں اور ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے نشہ لانے والی چیزوں کے بارے میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے حرام چیزوں میں شفاء نہیں رکھی ہے۔