مشكوة المصابيح
كتاب المناقب -- كتاب المناقب

خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم کی خصوصی صفات کا ذکر
حدیث نمبر: 6134
وَعَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «رَحِمَ اللَّهُ أَبَا بَكْرٍ زَوَّجَنِي ابْنَتَهُ وَحَمَلَنِي إِلَى دَارِ الْهِجْرَةِ وَصَحِبَنِي فِي الْغَارِ وَأَعْتَقَ بِلَالًا مِنْ مَالِهِ. رَحِمَ اللَّهُ عُمَرَ يَقُولُ الْحَقَّ وَإِنْ كَانَ مُرًّا تَرَكَهُ الْحَقُّ وَمَا لَهُ مِنْ صَدِيقٍ. رَحِمَ اللَّهُ عُثْمَانَ تَسْتَحْيِيهِ الْمَلَائِكَةُ رَحِمَ اللَّهُ عَلِيًّا اللَّهُمَّ أَدِرِ الْحَقَّ مَعَهُ حَيْثُ دَارَ» رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ
علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ ابوبکر پر رحم فرمائے، انہوں نے اپنی بیٹی سے میری شادی کی، دار ہجرت کی طرف مجھے اٹھا کر (اپنے اونٹ پر سوار کر کے) لے گئے، غار میں میرے ساتھ رہے، اور اپنے مال سے بلال کو آزاد کرایا۔ اور عمر پر رحم فرمائے، وہ حق فرماتے ہیں خواہ وہ کڑوا ہو، حق گوئی نے انہیں تنہا چھوڑ دیا اس لیے ان کا کوئی دوست نہیں، اللہ عثمان پر رحم فرمائے، فرشتے بھی ان سے حیا کرتے ہیں، اللہ علی پر رحم فرمائے، اے اللہ! وہ جہاں بھی جائیں حق ان کے ساتھ ہی رہے۔ ترمذی، اور انہوں نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (3714)
٭ فيه مختار بن نافع: ضعيف.»

قال الشيخ الألباني: ضَعِيفٌ