صحيح البخاري
كِتَاب الطِّبِّ -- کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
48. بَابُ الشِّرْكُ وَالسِّحْرُ مِنَ الْمُوبِقَاتِ:
باب: شرک اور جادو ان گناہوں میں سے ہیں جو آدمی کو تباہ کر دیتے ہیں۔
حدیث نمبر: 5764
حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ، عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي الْغَيْثِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" اجْتَنِبُوا الْمُوبِقَاتِ الشِّرْكُ بِاللَّهِ وَالسِّحْرُ".
مجھ سے عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی نے بیان کیا، کہا مجھ سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا، ان سے ثور بن زید نے، ان سے ابوالغیث نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تباہ کر دینے والی چیز اللہ کے ساتھ شرک کرنا ہے اس سے بچو اور جادو کرنے کرانے سے بھی بچو۔
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 52  
´برباد کرنے والے سات گناہ`
«. . . ‏‏‏‏وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «اجْتَنِبُوا السَّبْعَ الْمُوبِقَاتِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا هُنَّ قَالَ الشِّرْكُ بِاللَّهِ وَالسِّحْرُ وَقَتْلُ النَّفْسِ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ - [23] - إِلَّا بِالْحَقِّ وَأَكْلُ الرِّبَا وَأَكْلُ مَالِ الْيَتِيمِ وَالتَّوَلِّي يَوْمَ الزَّحْفِ وَقَذْفُ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ الْغَافِلَاتِ» . . .»
. . . سیدنا ابوہریرہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سات برباد کرنے والی باتوں سے بچو۔ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! وہ کون سی سات باتیں ہلاک کرنے والی ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا، (۲) جادو کرنا، (۳) جس نفس کو اللہ تعالیٰ نے قتل کرنا حرام کیا ہے قتل کر دینا، مگر حق کے ساتھ (یعنی قصاص وغیرہ میں مارنا جائز ہے)، (۴) سود کھانا، (۵) یتیم کا مال کھانا، (۶) جنگ کے دن پیٹھ پھیر کر بھاگ جانا، (۷) پاک دامن اور بےخبر عورتوں پر بدکاری کی تہمت لگانا۔ . . . [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ: 52]

تخریج:
[صحيح بخاري 2766]،
[صحيح مسلم 262]

فقہ الحدیث:
➊ اس حدیث میں سات کبیرہ گناہوں کا ذکر ہے:
① شرک
② جادو
③ قتل
④ سود
⑤ یتیم کا مال کھانا
⑥ میدان جہاد سے بھاگنا
⑦ اور پاک دامن عورتوں پر زنا کی تہمت لگانا۔
ان میں سے شرک اور قتل کا ذکر سابقہ حدیث صحيح بخاري [6861] صحيح مسلم [258] میں گزر چکا ہے۔
➋ ثقہ راوی کی زیادت مقبول ہوتی ہے۔
➌ اگر آدمی توبہ کے بغیر مر جائے تو اسے کبیرہ گناہ تباہ و برباد کر کے جہنم میں پھینک دیں گے الا یہ کہ شرک نہ کیا ہو اور اللہ تعالیٰ اپنے خاص فضل و کرم اور رحمت سے بخش دے۔
➍ جادو کبیرہ گناہوں میں سے ہے۔ بسا اوقات جادو دائرہ اسلام سے خروج کا سبب بھی بن جاتا ہے۔
➎ یتیم کے سر پر ہاتھ رکھنا اس کی پرورش اور اس کی دیکھ بھال کی جس قدر فضیلت ہے، اس کے مال کو ہڑپ کرنے پر وعید بھی اتنی شدید ہے۔
➏ غلبہ اسلام کے لئے کافروں سے لڑائی کے وقت بھاگنا کبیرہ گناہ ہے۔
➐ اسلام عورتوں کو مکمل تحفظ دیتا ہے لہٰذا کسی پاک دامن عورت پر تہمت لگانا کبیرہ گناہ ہے، اور اسلام میں تہمت لگانے والے کے لئے سزا بھی موجود ہے۔
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث/صفحہ نمبر: 52   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5764  
5764. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تباہ کر دینے والی چیزوں سے اجتناب کرو: وہ اللہ کے ساتھ شرک کرنا اور جادو کرنا کرانا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5764]
حدیث حاشیہ:
یہ ہر دو گناہ ایمان کو تباہ کر دیتے ہیں۔
شرک اور جادو ہر دو گناہ کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہی خانہ میں ذکر فرمایا جس سے ظاہر ہے کہ ہر دو گناہ کس قدر خطر ناک ہیں خاص طور پر شرک وہ گناہ ہے جس کا مرتکب اگر توبہ کرکے نہ مرے تو وہ ہمیشہ کے لیے دوزخی ہے اور جنت اس پر قطعاً حرام ہے۔
شرک کی تفصیلات معلوم کرنے کے لیے کتاب الدین الخالص وغیرہ کامطالعہ کریں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5764   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5764  
5764. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تباہ کر دینے والی چیزوں سے اجتناب کرو: وہ اللہ کے ساتھ شرک کرنا اور جادو کرنا کرانا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5764]
حدیث حاشیہ:
(1)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شرک اور جادو کو ایک ہی جگہ بیان کیا ہے کیونکہ یہ دونوں گناہ اس قدر خطرناک ہیں کہ انسان کے ایمان کو تباہ کر دیتے ہیں۔
شرک تو اس قدر تباہ کن ہے کہ اگر انسان شرک کرنے کے بعد توبہ نہ کرے تو وہ ہمیشہ کے لیے جنت سے محروم اور دوزخ اس پر واجب ہو جاتی ہے۔
(2)
امام بخاری رحمہ اللہ نے اس مقام پر جادو کی سنگینی سے آگاہ کرنے کے لیے اختصار کے ساتھ اس حدیث کو بیان کیا ہے، دوسری روایات میں سات مہلک گناہوں کا ذکر ہے:
وہ، اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا، بلاوجہ کسی کو قتل کرنا، یتیموں کا مال ہڑپ کر جانا، جنگ سے فرار اختیار کرنا، جادو کرنا، سود کھانا اور پاک دامن عورتوں پر بدکاری کی تہمت لگانا ہے۔
(صحیح البخاري، الوصایا، حدیث: 2766)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5764