مسند احمد
وَمِن مسنَدِ بَنِی هَاشِم -- 0
27. مُسْنَدُ عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمَا
0
حدیث نمبر: 2476
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ بَذِيمَةَ ، حَدَّثَنِي قَيْسُ بْنُ حَبْتَرٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ، عَنِ الْجَرِّ الْأَبْيَضِ، وَالْجَرِّ الْأَخْضَرِ، وَالْجَرِّ الْأَحْمَرِ؟ فَقَالَ: إِنَّ أَوَّلَ مَنْ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ، فَقَالُوا: إِنَّا نُصِيبُ مِنَ الثُّفْلِ، فَأَيُّ الْأَسْقِيَةِ؟ َقَالَ:" لَا تَشْرَبُوا فِي الدُّبَّاءِ , وَالْمُزَفَّتِ , وَالنَّقِيرِ , وَالْحَنْتَمِ، وَاشْرَبُوا فِي الْأَسْقِيَةِ" , ثُمَّ قَالَ:" إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَيَّ، أَوْ حَرَّمَ الْخَمْرَ , وَالْمَيْسِرَ , وَالْكُوبَةَ، وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ" , قَالَ سُفْيَانُ: قُلْتُ لِعَلِيِّ بْنِ بَذِيمَةَ: مَا الْكُوبَةُ؟ قَالَ: الطَّبْلُ.
قیس بن حبتر کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سفید، سبز اور سرخ مٹکے کے بارے سوال کیا تو انہوں نے فرمایا کہ اس کے متعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سب سے پہلے بنو عبدالقیس کے وفد نے سوال کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں یہ تلچھٹ حاصل ہوتا ہے، ہمارے لئے کون سے برتن حلال ہیں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دباء، مزفت، نقیر اور حنتم میں کچھ بھی نہ پیو، البتہ مشکیزوں میں پی سکتے ہو۔ پھر فرمایا کہ اللہ نے شراب، جوا اور کوبہ کو حرام قرار دیا ہے، اسی طرح ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ سفیان کہتے ہیں کہ میں نے علی بن بذیمہ سے کوبہ کا معنی پوچھا تو انہوں نے اس کا معنی طبل بتایا۔