سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ عہد نبوت میں ایک آدمی کو کوئی زخم لگ گیا، اتفاق سے اسے خواب بھی آ گیا، لوگوں نے اسے غسل کرنے کا حکم دے دیا، جس کی وجہ سے وہ مر گیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جب اس کا علم ہوا تو فرمایا: ”انہوں نے اسے قتل کر دیا، اللہ انہیں قتل کرے، کیا جہالت کا علاج ”پوچھنا“ نہ تھا؟“