سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے آیت قرآنی: «﴿فَإِنْ جَاءُوكَ فَاحْكُمْ بَيْنَهُمْ أَوْ أَعْرِضْ عَنْهُمْ . . . . .﴾ [المائدة: 42] »”اگر یہ تمہارے پاس آئیں تو تمہیں اختیار ہے خواه ان کے آپس کا فیصلہ کرو خواه ان کو ٹال دو، . . . . .“ کی تفسیر میں منقول ہے کہ بنو نضیر کے لوگ اگر بنو قریضہ کے کسی آدمی کو قتل کر دیتے تو وہ انہیں نصف دیت دیتے اور اگر بنو قریضہ کے لوگ بنو نضیر کے کسی آدمی کو قتل کر دیتے تو وہ انہیں پوری دیت ادا کرنے پر مجبور ہوتے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں قبیلوں کے درمیان برابر برابر دیت مقرر کر دی۔