صحيح البخاري
كِتَاب الْأَذَانِ -- کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
31. بَابُ فَضْلِ صَلاَةِ الْفَجْرِ فِي جَمَاعَةٍ:
باب: فجر کی نماز باجماعت پڑھنے کی فضیلت کے بارے میں۔
حدیث نمبر: 649
قَالَ شُعَيْبٌ: وَحَدَّثَنِي نَافِعٌa>، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: تَفْضُلُهَا بِسَبْعٍ وَعِشْرِينَ دَرَجَةً.
شعیب نے فرمایا کہ مجھ سے نافع نے ابن عمر رضی اللہ عنہما کے واسطہ سے اس طرح حدیث بیان کی کہ جماعت کی نماز اکیلے کی نماز سے ستائیس درجہ زیادہ فضیلت رکھتی ہے۔
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:649  
649. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نماز باجماعت کی فضیلت تنہا شخص کی نماز سے ستائیس درجے زیادہ ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:649]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے پہلے امام مالک ؒ کے واسطے سے یہ مرفوع حدیث گزرچکی ہے، اب شعیب کے واسطے سے اسے بیان کیا ہے۔
گویا یہ متصل اور مرفوع روایت ہے۔
امام بخاری ؒ کا مقصود یہ ہے کہ اگرچہ اس حدیث میں مطلق جماعت کی فضیلت کا ذکر ہے، تاہم نمازی کو چاہیے کہ وہ فجر کی نماز باجماعت ادا کرے تاکہ ستائیس درجے زیادہ ثواب حاصل کرنے کے علاوہ اسے فرشتوں کی بھی معیت حاصل ہو جو نماز فجر میں تلاوت قرآن سننے کے لیے جماعت میں حاضر ہوتے ہیں، پھر اللہ کے حضور پیش ہوکر اس کے نیک بندوں کا ذکر خیر کرتے ہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 649