مسند احمد
مسنَد المكثِرِینَ مِنَ الصَّحَابَةِ -- 0
33. مسنَد اَبِی سَعِید الخدرِیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
0
حدیث نمبر: 11861
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مَحْبُوبُ بْنُ الْحَسَنِ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ قَالَ لَهُ وَلِابْنِهِ عَلِيٍّ: انْطَلِقَا إِلَى أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، فَاسْمَعَا مِنْ حَدِيثِهِ، قَالَ: فَانْطَلَقْنَا، فَإِذَا هُوَ فِي حَائِطٍ لَهُ، فَلَمَّا رَآنَا أَخَذَ رِدَاءَهُ، فَجَاءَنَا، فَقَعَدَ، فَأَنْشَأَ يُحَدِّثُنَا، حَتَّى أَتَى عَلَى ذِكْرِ بِنَاءِ الْمَسْجِدِ، قَالَ: كُنَّا نَحْمِلُ لَبِنَةً لَبِنَةً، وَعَمَّارُ بْنُ يَاسرٍ يَحْمِلُ لَبِنَتَيْنِ، لَبِنَتَيْنِ، قَالَ: فَرَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَعَلَ يَنْفُضُ التُّرَابَ عَنْهُ، وَيَقُولُ:" يَا عَمَّارُ، أَلَا تَحْمِلُ لَبِنَةً كَمَا يَحْمِلُ أَصْحَابُكَ"، قَالَ: إِنِّي أُرِيدُ الْأَجْرَ مِنَ اللَّهِ، قَالَ: فَجَعَلَ يَنْفُضُ التُّرَابَ عَنْهُ، وَيَقُولُ:" وَيْحَ عَمَّارٍ، تَقْتُلُهُ الْفِئَةُ الْبَاغِيَةُ، يَدْعُوهُمْ إِلَى الْجَنَّةِ، وَيَدْعُونَهُ إِلَى النَّارِ". قَالَ: فَجَعَلَ عَمَّارٌ يَقُولُ: أَعُوذُ بِالرَّحْمَنِ مِنَ الْفِتَنِ.
عکرمہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے ان سے اور اپنے بیٹے علی سے فرمایا کہ تم دونوں حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کے پاس جا کر ان سے حدیث کی سماعت کرو، ہم دونوں چلے گئے، اس وقت وہ اپنے ایک باغ میں تھے، ہمیں دیکھ کر انہوں نے اپنی چادر پکڑ لی اور ہمارے پاس آکر بیٹھ گئے اور احادیث بیان کرنے لگے، اسی دوران چلتے چلتے تعمیر مسجد کا ذکر آیا تو انہوں نے فرمایا کہ ہم ایک ایک اینٹ اٹھا کر لاتے تھے اور حضرت عمار رضی اللہ عنہ دو دو اینٹیں اٹھا کر لا رہے تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دیکھا تو ان کے سر سے مٹی جھاڑنے لگے اور فرمایا عمار! تم اپنے ساتھیوں کی طرح ایک ایک اینٹ کیوں نہیں اٹھا کر لاتے؟ انہوں نے کہا کہ میں ثواب کی نیت سے کر رہا ہوں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے سر کو جھاڑتے جاتے تھے فرماتے جاتے تھے کہ ابن سمیہ! افسوس کہ تمہیں ایک باغی گروہ شہید کر دے گا تم انہیں جنت کی طرف اور وہ تمہیں جہنم کی طرف بلاتے ہوں گے، اس پر حضرت عمار رضی اللہ عنہ کہنے لگے کہ میں ہر طرح کے فتنوں سے رحمان کی پناہ میں آتا ہوں۔