مسند احمد
مسنَد المكثِرِینَ مِنَ الصَّحَابَةِ -- 0
34. مسنَد اَنَسِ بنِ مَالِك رَضِیَ اللَّه عَنه
0
حدیث نمبر: 12431
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، حَدَّثَنِي حُسَيْنُ بْنُ وَاقِدٍ ، حَدَّثَنِي ثَابِتٌ البُنَانِيُّ ، حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَفَعَ إِلَى حَفْصَةَ ابْنَةِ عُمَرَ رَجُلًا، فَقَالَ لها:" احْتَفِظِي بِهِ"، قَالَ: فَغَفَلَتْ حَفْصَةُ، وَمَضَى الرَّجُلُ، فَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ:" يَا حَفْصَةُ، مَا فَعَلَ الرَّجُلُ؟"، قَالَتْ: غَفَلْتُ عَنْهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَخَرَجَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" قَطَعَ اللَّهُ يَدَكِ"، فَرَفَعَتْ يَدَيْهَا هَكَذَا، فَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ:" مَا شَأْنُكِ يَا حَفْصَةُ؟"، قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، قُلْتَ: قَبْلُ لِي كَذَا وَكَذَا، فَقَالَ لَهَا:" ضَعِي يَدَيْكِ، فَإِنِّي سَأَلْتُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ أَيُّمَا إِنْسَانٍ مِنْ أُمَّتِي دَعَوْتُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ عَلَيْهِ، أَنْ يَجْعَلَهَا لَهُ مَغْفِرَةً".
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی حضرت حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہ کے حوالے کیا اور فرمایا کہ اس کی نگرانی کرنا، حضرت حفصہ رضی اللہ عنہ غافل ہوئیں تو وہ آدمی کھسک گیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم واپس تشریف لائے تو پوچھا حفصہ! وہ آدمی کیا ہوا؟ انہوں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں غافل ہوگئی اور وہ بھاگ گیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کرے تمہارے ہاتھ ٹوٹ جائیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جانے کے بعد انہوں نے اپنے ہاتھ اونچے کر لئے، تھوڑی دیر بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم دوبارہ آئے تو پوچھا حفصہ! تمہیں کیا ہوا؟ انہوں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے کچھ دیر پہلے مجھے ایسے ایسے کہا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنے ہاتھ کھول لو، میں نے اللہ سے یہ کہہ رکھا ہے کہ میں اپنی امت میں سے جس شخص کو کوئی بددعاء دوں وہ اسے اس کے حق میں مغفرت کا سبب بنا دے۔