مسند احمد
مسنَد المكثِرِینَ مِنَ الصَّحَابَةِ -- 0
34. مسنَد اَنَسِ بنِ مَالِك رَضِیَ اللَّه عَنه
0
حدیث نمبر: 12524
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، َأخبَرَنَا عَمَّارٌ يَعْنِي أَبَا هَاشِمٍ صَاحِبَ الزَّعْفَرانيّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّ بِلَالًا بَطَّأَ عَنْ صَلَاةِ الصُّبْحِ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا حَبَسَكَ؟"، فَقَالَ: مَرَرْتُ بِفَاطِمَةَ وَهِيَ تَطْحَنُ، وَالصَّبِيُّ يَبْكِي، فَقُلْتُ لَهَا: إِنْ شِئْتِ كَفَيْتُكِ الرَّحَا، وَكَفَيْتِنِي الصَّبِيَّ، وَإِنْ شِئْتِ كَفَيْتُكِ الصَّبِيَّ وَكَفَيْتِنِي الرَّحَا، فَقَالَتْ: أَنَا أَرْفَقُ بِابْنِي مِنْكَ، فَذَاكَ حَبَسَنِي، قَالَ:" فَرَحِمْتَهَا رَحِمَكَ اللَّهُ".
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے نماز فجر میں کچھ تاخیر کردی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا کہ تمہیں کس چیز نے روکے رکھا؟ انہوں نے فرمایا کہ میں حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کے پاس سے گذرا، وہ آٹا پیس رہی تھیں اور بچہ رو رہا تھا، میں نے ان سے کہا کہ اگر آپ چاہیں تو میں آٹا پیس دیتا ہوں اور آپ بچے کو سنبھال لیں اور اگر آپ چاہیں تو میں بچے کو سنبھال لیتا ہوں اور آپ آٹا پیس لیں؟ انہوں نے فرمایا کہ اپنے بچے پر میں زیادہ نرمی کرسکتی ہوں، اس وجہ سے مجھے دیر ہوگئی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم نے اس پر رحم کھایا، اللہ تم پر رحم فرمائے۔