مسند احمد
مسنَد المكثِرِینَ مِنَ الصَّحَابَةِ -- 0
34. مسنَد اَنَسِ بنِ مَالِك رَضِیَ اللَّه عَنه
0
حدیث نمبر: 12635
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْحَرَّانِيُّ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، قَالَ: سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ عَنْ خِضَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَكُنْ شَابَ إِلَّا يَسِيرًا، وَلَكِنَّ أَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ بَعْدَهُ خَضَبَا بِالْحِنَّاءِ وَالْكَتَمِ، قَالَ: وَجَاءَ أَبُو بَكْرٍ بِأَبِيهِ أَبِي قُحَافَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ يَحْمِلُهُ حَتَّى وَضَعَهُ بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِي بَكْرٍ:" لَوْ أَقْرَرْتَ الشَّيْخَ فِي بَيْتِهِ لَأَتَيْنَاهُ تَكْرُمَةً لِأَبِي بَكْرٍ، فَأَسْلَمَ، وَلِحْيَتُهُ وَرَأْسُهُ كَالثَّغَامَةِ بَيَاضًا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" غَيِّرُوهُمَا وَجَنِّبُوهُ السَّوَادَ".
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خضاب کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک ڈاڑھی میں تھوڑے سے بال سفید نہ تھے، البتہ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ مہندی اور وسمہ کا خضاب لگاتے تھے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ فتح مکہ کے دن اپنے والد ابوقحافہ رضی اللہ عنہ کو اپنی پیٹھ پر بٹھا کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے کر آئے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچ کر انہیں اتا دیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے اعزاز کا خیال رکھتے ہوئے فرمایا کہ اگر بزرگوں کو گھر میں ہی رہنے دیتے تو ہم خود ان کے پاس چلے جاتے، الغرض ابوقحافہ رضی اللہ عنہ نے اسلام قبول کرلیا، اس وقت ان کے سر اور ڈاڑھی کے بال "" ثغامہ "" نامی بوٹی کی طرح سفید ہوچکے تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان کا رنگ بدل دو، لیکن کالا رنگ کرنے سے پرہیز کرنا۔