صحيح البخاري
كِتَاب الْحُدُودِ -- کتاب: حد اور سزاؤں کے بیان میں
13. بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَةُ فَاقْطَعُوا أَيْدِيَهُمَا} :
باب: اللہ تعالیٰ نے (سورۃ المائدہ میں) فرمایا اور چور مرد اور چور عورت کا ہاتھ کاٹو۔
وَقَالَ قَتَادَةُ فِي امْرَأَةٍ سَرَقَتْ فَقُطِعَتْ شِمَالُهَا لَيْسَ إِلَّا ذَلِكَ.
‏‏‏‏ کتنی مالیت پر ہاتھ کاٹا جائے؟ علی رضی اللہ عنہ نے پہنچے سے ہاتھ کٹوایا تھا اور قتادہ نے کہا اگر کسی عورت نے چوری کی اور (غلطی سے) اس کا بایاں ہاتھ کاٹ ڈالا گیا تو بس اب اس کے علاوہ کچھ نہ (داہنا ہاتھ نہ) کاٹا جائے گا۔
حدیث نمبر: 6789
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"تُقْطَعُ الْيَدُ فِي رُبُعِ دِينَارٍ، فَصَاعِدًا"، تَابَعَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ، وَابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ، وَمَعْمَرٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ.
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا، کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا، ان سے عمرہ نے بیان کیا اور ان سے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا چوتھائی دینار یا اس سے زیادہ پر ہاتھ کاٹ لیا جائے گا۔ اس روایت کی متابعت عبدالرحمٰن بن خالد زہری کے بھتیجے اور معمر نے زہری کے واسطہ سے کی۔
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2585  
´چور کی حد کا بیان۔`
1 ام المؤمینین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاتھ اسی وقت کاٹا جائے گا جب (چرائی گئی چیز کی قیمت) چوتھائی دینار یا اس سے زیادہ ہو ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الحدود/حدیث: 2585]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
رسول اللہﷺکے زمانے میں درہم دینار چلتے تھے۔
درہم چاندی کا سکہ تھا دینار سونے کا۔
ایک دیناربارہ درہم کے برابر سمجھا جاتا تھا اس لیے یہ دونوں حدیث ایک ہی مقدار کوظاہر کرتی ہیں۔

(2)
اگر چرائی ہوئی چیز کی قیمت مذکورہ بالا مقدار سے کم ہوتو چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جائےگا تاہم دوسری سزا جرمانے یا پٹائی کی صورت میں دی جائے گئى۔

(3)
آج کل کاغذی سکوں کو سونے کا متبادل قرار دیا جاتا ہے اس لیے چوتھائی دینار (ایک ماشہ ایک رتی تقریباً ایک گرام سونا)
یا اتنی قیمت کی کوئی چیز چرائے جانے پر ہاتھ کاٹنے کی سزا دی جانی چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2585   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1445  
´کتنے مال کی چوری میں چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا؟`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چوتھائی دینار ۱؎ اور اس سے زیادہ کی چوری پر ہاتھ کاٹتے تھے۔ [سنن ترمذي/كتاب الحدود/حدیث: 1445]
اردو حاشہ:
وضاحت: 1؎:
موجودہ وزن کے اعتبار سے ایک دینار کا وزن تقریبا سوا چار گرام سونا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1445   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4383  
´چور کا ہاتھ کتنے مال کی چوری میں کاٹا جائے؟`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چوتھائی دینار یا اس سے زائد میں (چور کا ہاتھ) کاٹتے تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4383]
فوائد ومسائل:
قابل حد چوری کا نصاب چوتھائی دینار ہے۔
دینار کا وزن آج کل کے حساب سے (.254) گرام شمار کیا جاتا ہے، تو اس کا چوتھائی (1.06) گرام ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4383