اور علی رضی اللہ عنہ نے عمر رضی اللہ عنہ سے کہا، کیا آپ کو معلوم نہیں کہ پاگل سے ثواب یا عذاب لکھنے والی قلم اٹھا لی گئی ہے یہاں تک کہ اسے ہوش ہو جائے۔ بچہ سے بھی قلم اٹھا لی گئی ہے یہاں تک کہ بالغ ہو جائے۔ سونے والا بھی مرفوع القلم ہے یہاں تک کہ وہ بیدار ہو جائے یعنی دماغ اور ہوش درست کر لے۔